
باجی کی اچانک موت کے بعد گھر والوں نے میری شادی باجی کے شوہر سے کر دی۔ وہ شخص اب میرے شوہر تھے، مگر مجھے دیکھتے تک نہ تھے۔ ہر رات وہ باجی کی تصویر تھامے روتے، باتیں کرتے، اور دنیا و مافیہا سے بے خبر ہو جاتے۔
میں الگ کمرے میں سوتی تھی۔ دل میں ان کے لیے ترس تھا، مگر کچھ تو عجیب سا تھا ان کا غم، حد سے زیادہ گہرا لگتا تھا بلکہ عجیب چند دن بعد،باجی میرے خواب میں آئیں۔ ان کاچہرا سفید تھا، آواز میں ایک غیر معمولی گہرائی تھی اور کہنے لگی رابعہ میری موت حادثہ نہیں تھی۔ تم ہی مجھے انصاف دلوا سکتی ہومیں چیخ مار کر جاگی، اور سیدھا شوہر کے کمرے کی طرف بھاگی۔دروازہ آہستہ سے کھولا تو چونک گئی وہ زمین پر بیٹھے تھے، سامنے موم بتی جل رہی تھی اور کچھ بوتلیں پڑی تھی باجی کی تصویر رکھی تھی، اور ایک اجنبی مرد ان کے ساتھ بیٹھا تھا۔میری آمد پر وہ دونوں چونکے۔ وہ شخص فوراً اٹھا اور چلا گیا۔ شوہر نے بس اتنا کہارات کے اس پہر؟ سب ٹھیک ہے؟مگر اب میرے دل میں کچھ ڈر بیٹھ چکا تھا۔
اگلے دن، میں نے باجی کی پرانی چیزوں میں ایک ڈائری اور فون ڈھونڈا ڈائری میں لکھا تھامجھے شک ہے وہ دونوں کچھ چھپا رہے ہیں میرے شوہر اور ان کا ‘دوست’فون میں ایک ادھوری ویڈیو تھی، جس میں باجی کسی پر چیخ رہی تھیں میں سب جانتی ہوں! تمہارا جھوٹ، تمہارا تعلق!پھر اچانک ویڈیو ختم ہو جاتی ہے۔اُسی رات میں نے شوہر کے کمرے میں آڈیو ریکارڈر لگا دیا۔ صبح ریکارڈنگ سنی تو سچ سامنے آ گیا۔انکا دوست کہ رہا تھا کہ اگر اسکو سچ پتہ چل گیا تو اسکا بھی وھی ہوگا جو اُس کا ہوا تھا میرے پیروں تلے زمین نکل گئی۔
باجی کی موت، قتل تھی اور اگلا نمبر میرا ہو سکتا تھا۔میں نے وہ ثبوت ایک کرائم رپورٹر دوست کو دیے، اور خاموشی سے سب کا مشاہدہ کرتی رہی۔اگلی رات شوہر میرے کمرے میں آئے، ہاتھ میں پانی کا گلاس لیے۔یہ پی لو نیند آ جائے گی میں نے گلاس تھاما، لیکن پیا نہیں۔ بس اتنا کہاویسے، باجی کی ویڈیوز بہت کچھ بتاتی ہیں وہ ساکت ہو گئے۔چہرے پر وہی رنگ تھا جو قاتل کے ہوتے ہیں جب وہ پکڑا جائے۔
اگلی صبح پولیس آئی۔میرے دوست نے سب میڈیا پر ڈال دیا تھا۔شوہر اور اس کا “دوست” گرفتار ہو گئے۔ باجی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ دوبارہ نکالی گئی اور ثابت ہوا اسے زہر دے کر مارا گیا تھاآج میں کورٹ کے باہر کھڑی، باجی کی تصویر تھامے سر بلند تھی۔میری آنکھوں میں آنسو نہیں صرف ایک سکون تھاکے باجی کو انصاف مل گیا۔ ہوا کا ایک جھونکا آیا، اور مجھے لگا جیسے کوئی کہ رہا ہو