
ڈاکٹرز معدے کی خرابی سمجھتے رہے لیکن 12 سالہ بچی میں ایسی بیماری کے ڈاکٹرز کے ہوش اڑ گئے
سکاٹ لینڈ کے علاقے نارتھ آئرشائر سے تعلق رکھنے والی 12 سالہ ایوا نیلسن ایک مہلک دماغی رسولی کے باعث چل بسی ۔ ڈاکٹروں نے ابتدائی طور پر اس کی بیماری کو معمولی معدے کی خرابی قرار دیا تھا۔ ایوا کی والدہ جیکی ڈنلوپ، نے بتایا کہ ان کی بیٹی کو 10 سال کی عمر میں متواتر تین ہفتے تک شدید سردرد اور الٹی کی شکایت رہی لیکن جی پی اور مقامی ہسپتال نے اسے محض وائرل انفیکشن یا گیسٹرک بگ قرار دیا۔ جب ایوا کی حالت چوتھے ہفتے میں بھی نہ سنبھلی تو جیکی نے مزید ٹیسٹ پر زور دیا۔ ایک ایم آر آئی میں انکشاف ہوا کہ ایوا کے دماغ پر دباؤ ایک بڑی رسولی کے باعث پیدا ہوا ہے۔ ایوا کو فوری طور پر گلاسگو کے رائل ہسپتال برائے اطفال منتقل کیا گیا جہاں اس کی ایمرجنسی سرجری کی گئی تاکہ دماغی دباؤ کم کیا جا سکے۔
بعد ازاں بایوپسی سے معلوم ہوا کہ ایوا کو ہائی گریڈ گلائیو بلاسٹوما ہے، جو ایک مہلک دماغی کینسر ہے۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ وہ چھ سے بارہ ماہ تک زندہ رہ سکتی ہے، لیکن ایوا نے ہمت اور حوصلے کے ساتھ تقریباً دو سال تک زندگی کی جنگ لڑی۔
دی مرر کے مطابق ایوا کو 12 ہفتے تک بیک وقت ریڈیو تھراپی اور کیموتھراپی کا سامنا کرنا پڑا، جس کے دوران اس کے معدے میں سوراخ ہو گیا اور اسے فیڈنگ ٹیوب لگانی پڑی۔ والدین نے اس کے مرض کی شدت ایوا سے پوشیدہ رکھی اور باقی زندگی کو یادگار بنانے کی کوشش کی۔ سنہ 2023 میں ایوا کو بچوں کے لیے مخصوص روبن ہاؤس ہاسپِس منتقل کر دیا گیا جہاں اس نے ایک سال مزید گزارا۔ 16 اپریل 2024 کو، ایوا اپنے والدین اور بہنوں کی موجودگی میں پرسکون انداز میں دنیا سے رخصت ہو گئی۔